ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / بدلاپور انکاؤنٹر: اکشے شندے کی تدفین کی درخواست پر جگہ نہ ملنے کا مسئلہ، معاملہ ہائی کورٹ تک پہنچ گیا

بدلاپور انکاؤنٹر: اکشے شندے کی تدفین کی درخواست پر جگہ نہ ملنے کا مسئلہ، معاملہ ہائی کورٹ تک پہنچ گیا

Sat, 28 Sep 2024 10:24:39    S.O. News Service

ممبئی، 28/ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) مہاراشٹر کے بدلاپور علاقے میں پیش آئے ایک پولیس انکاؤنٹر میں بچیوں سے جنسی استحصال کے ملزم اکشے شندے کی حال ہی میں موت واقع ہو گئی تھی۔ اس انکاؤنٹر پر تنازعہ جاری ہے، جبکہ دوسری طرف اکشے شندے کی تدفین کا مسئلہ اب تک حل نہیں ہو سکا ہے۔ اکشے نے اپنی زندگی میں یہ خواہش ظاہر کی تھی کہ اس کی آخری رسومات دفن کرکے انجام دی جائیں، مگر اب تک دفن کرنے کے لیے مناسب جگہ نہیں مل پائی ہے۔ اکشے کے والد نے اس معاملے میں قانونی مدد کے لیے وکیل امت کٹارنورے کو مقرر کیا ہے، جو اس کیس کو عدالت تک لے گئے ہیں۔

اکشے شندے کا کنبہ لاش کی تدفین کے لیے کسی محفوظ جگہ کا مطالبہ کر رہا ہے اور اس مطالبہ کو لے کر اپنے وکیل کے ذریعہ جمعہ کو بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے جا رہا ہے۔ شندے کنبہ اپنے بیٹے کو ٹھانے کے امبرناتھ علاقہ میں دفن کرنے کے لیے محفوظ جگہ کی مانگ کر رہا ہے۔ امبرناتھ مہانگر پالیکا میں جمعرات کو 3 گھنٹے تک جگہ کے لیے شندے کے والد اور دیگر رشتہ دار بیٹھے رہے لیکن کارپوریشن نے جگہ نہیں دی۔

ذرائع کے مطابق جو خبریں سامنے آ رہی ہیں اس میں بتایا جا رہا ہے کہ کارپوریشن کو اس بات کا خوف ہے کہ امبرناتھ میں اکشے شندے کی تدفین کی اجازت دینے سے مقامی لوگوں کو مخالفت برداشت کرنی پڑ سکتی ہے۔ تدفین کے لیے جگہ نہ ملنے سے معاملہ فکر انگیز ہوتا جا رہا ہے۔ تین دنوں سے اکشے کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد کلوا کے شیواجی اسپتال کی مورچری میں رکھی ہوئی ہے۔ مقامی باشندوں اور تنظیموں نے اپنے علاقے میں لاش کی تدفین پر اعتراض ظاہر کیا ہے جس سے مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ بدلاپور کے منجری میں رہنے والے لوگوں نے پہلے ہی گاؤں میں اس کی تدفین پر روک لگا چکے ہیں۔ جمعرات کو ٹھانے کے پاس کلوا کے لوگوں نے بھی اپنی برادری کے ایک برے شخص کی تدفین کی مخالفت کی اور اس سلسلے میں افسران کو عرضداشت بھی سونپی ہے۔

اکشے شندے کا کنبہ لاش کی تدفین کے لیے صحیح جگہ کا مطالبہ کرتے ہوئے مقامی کلیان کورٹ بھی پہنچا تھا اور جمعرات کو عرضی داخل کی تھی۔ اب فیملی نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔ دیکھنے والی بات یہ ہے کہ بامبے ہائی کورٹ کا اس عرضی پر کیا رد عمل ہوتا ہے، اور اگر عرضی پر سماعت ہوتی ہے تو اس کے لیے کون سی تاریخ مقرر کی جاتی ہے۔

اس درمیان اکشے شندے کے چچا امر شندے کا ایک بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم اسے (اکشے کو) دفنانے کے لیے مناسب جگہ کی تلاش کر رہے ہیں۔ پولیس نے ہمیں کچھ جگہ دکھانے کے لیے بلایا ہے۔ ہم لاش کو محفوظ جگہ پر دفن کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اکشے کے والدین اور اس کے وکیل کو بھی سیکورٹی مہیا کرائی جانی چاہیے کیونکہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ اس کے لیے انھیں نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ (دیویندر فڑنویس) کو بھی ای میل کے ذریعہ پیغام بھیجا ہے۔


Share: